کرکٹ قوانین میں اہم تبدیلیاں۔ آئی سی سی نے اعلان کر دیا

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے مردوں کے بین الاقوامی میچز کے لیے کھیل کے قوانین میں کئی اہم تبدیلیاں متعارف کرادی ہیں۔ ان تبدیلیوں میں ٹیسٹ کرکٹ میں "اسٹاپ کلاک"، ون ڈے میچز میں ایک گیند کا استعمال، اور "ڈی آر ایس" کے ضوابط میں تبدیلی شامل ہیں۔ کچھ نئے قوانین ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025-27 کے آغاز سے ہی نافذ العمل ہو چکے ہیں، جبکہ وائٹ بال کرکٹ (ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) سے متعلق تبدیلیاں 2 جولائی 2025 سے لاگو ہوں گی۔
ٹیسٹ کرکٹ میں اسٹاپ کلاک کا نفاذ
آئی سی سی نے سست اوور ریٹ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی "اسٹاپ کلاک" متعارف کرایا ہے، جو پہلے سے وائٹ بال فارمیٹس میں نافذ ہے۔ اس قانون کے تحت فیلڈنگ ٹیم کو ہر نیا اوور پچھلے اوور کے ایک منٹ کے اندر شروع کرنا ہوگا۔ پہلی دو خلاف ورزیوں پر وارننگ دی جائے گی اور تیسری بار پانچ رنز کی پنالٹی عائد کی جائے گی۔ ہر 80 اوورز کے بعد وارننگز ری سیٹ ہو جائیں گی۔
ون ڈے کرکٹ میں اب صرف ایک گیند 35 ویں اوور کے بعد بھی استعمال ہوگی
ون ڈے کرکٹ میں اب 35ویں اوور کے بعد نئی گیند نہیں لائی جائے گی اور ایک ہی گیند سے کھیل جاری رہے گا۔ اس سے گیند بازوں کو گیند کے ریورس سوئنگ کرنے کے مواقع بڑھ جائیں گے۔
سلائیوا کے استعمال پر نیا ضابطہ
اگر کوئی کھلاڑی گیند پر جان بوجھ کر تھوک (سلائیوا) لگاتا ہے تو اب امپائرز کے لیے گیند تبدیل کرنا لازمی نہیں ہوگا۔ صرف اس صورت میں گیند بدلی جائے گی اگر اس کی حالت نمایاں طور پر متاثر ہوئی ہو۔ اگر گیند پر تھوک کے بعد اس میں غیر معمولی حرکت دیکھنے کو ملے تو بھی اسے بدلا نہیں جائے گا، تاہم بیٹنگ ٹیم کو پانچ رنز بطور پنالٹی ملیں گے۔
ڈی آر ایس میں نیا پروٹوکول: سیکنڈری اپیل پر آؤٹ کا فیصلہ ممکن
اب اگر کسی بلے باز کو کیچ آؤٹ قرار دیا جائے اور وہ ریویو لے تو اگر کیچ مسترد ہو جائے لیکن بال پیڈ پر لگی ہو، تو امپائر LBW کا بھی جائزہ لیں گے۔ اس صورت میں اگر "امپائرز کال" آ جائے، تو اسے آؤٹ قرار دیا جائے گا، کیونکہ اصل فیصلہ "آؤٹ" تھا۔ پرانے قوانین کے تحت بلے باز ناٹ آؤٹ قرار پاتا۔
مشترکہ ریویو: واقعات کے ترتیب وار فیصلے
اگر ایک ہی گیند پر دونوں ٹیموں کی طرف سے مختلف اپیلز (جیسے LBW اور رن آؤٹ) ہوں، تو اب امپائر ان کا جائزہ ترتیب وار لیں گے، یعنی پہلے وہ اپیل جو پہلے ہوئی۔ اگر پہلی اپیل میں بلے باز آؤٹ قرار پاتا ہے تو گیند ڈیڈ قرار دی جائے گی اور دوسری اپیل پر غور نہیں کیا جائے گا۔
کیچ کی درستگی کا جائزہ اب نو بال کی صورت میں بھی لیا جائے گا
پہلے اگر کیچ پر شک ہو اور اسی دوران نو بال دی جائے، تو کیچ کا جائزہ نہیں لیا جاتا تھا۔ اب اگر نو بال ہو بھی جائے تو کیچ کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اگر کیچ درست ہوا تو بیٹنگ ٹیم کو صرف نو بال کا ایک رن ملے گا، بصورتِ دیگر بیٹنگ ٹیم کو حاصل کردہ تمام رنز شمار ہوں گے۔
جان بوجھ کر شارٹ رن لینے پر نئی سزا
اگر کوئی بلے باز جان بوجھ کر گراؤنڈ مکمل کیے بغیر رن لینے کی کوشش کرے تو پانچ رنز کی پنالٹی برقرار رہے گی۔ تاہم اب فیلڈنگ ٹیم کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ فیصلہ کرے کہ اگلی گیند پر کون سا بلے باز اسٹرائیک پر ہوگا۔
فرسٹ کلاس کرکٹ میں مکمل متبادل کھلاڑی کی آزمائش
آئی سی سی نے قومی سطح پر فرسٹ کلاس کرکٹ میں مکمل متبادل کھلاڑی کی آزمائش کا اعلان کیا ہے۔ اگر کسی کھلاڑی کو کوئی شدید جسمانی چوٹ آ جائے (مثلاً بازو یا سر پر چوٹ) تو ٹیم میں اسی نوعیت کا دوسرا کھلاڑی شامل کیا جا سکے گا۔ یہ قانون صرف ایسے واضح زخموں پر لاگو ہوگا، معمولی چوٹ جیسے "ہیمسٹرنگ پل" یا کھچاؤ پر نہیں۔
آئی سی سی کی ان نئی ترامیم کا مقصد کرکٹ کو مزید شفاف، منصفانہ، اور رفتار سے بھرپور بنانا ہے۔ یہ تبدیلیاں نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ شائقین کے تجربے کو بھی بہتر بنائیں گی، اور کھیل کی ساکھ میں اضافہ کریں گی۔
Powered by Froala Editor
مصنف کے بارے میں

ممتاز بنگش مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور صحافت کے میدان میں بیس سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں