اب شناختی کارڈ اور ب فارم بنانا کتنا مشکل، نادرا نے نئے قواعد کا اعلان کر دیا

اب شناختی کارڈ اور ب فارم بنانا کتنا مشکل، نادرا نے نئے قواعد کا اعلان کر دیا
تصویر: اے آر وائی انگلش
پاکستان2025/06/21

اسلام آباد: نادرا نے شناختی کارڈ اور "ب فارم" کے نئے قواعد و ضوابط کا اعلان کر دیا


وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایات پر نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے قومی شناختی کارڈ (CNIC) اور بچوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (ب فارم) کے لیے نئے قواعد و ضوابط کا اعلان کر دیا ہے، جس کا مقصد پاکستان کے شناختی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔



ب فارم کے لیے پیدائش کی رجسٹریشن لازم

نادرا کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ب فارم کے حصول کے لیے یونین کونسل کی سطح پر پیدائش کی رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے۔ یہ اقدام جعلی اندراجات کے خاتمے اور بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔



بایومیٹرکس کے نئے اصول عمر کی بنیاد پر مقرر

بچوں کی بایومیٹرک تصدیق کے لیے عمر کے مطابق درج ذیل اصول نافذ کیے گئے ہیں:

  • 3 سال تک کی عمر کے بچوں کے لیے بایومیٹرک ڈیٹا یا تصویر درکار نہیں ہوگی۔

  • 3 سے 10 سال کی عمر کے بچوں کے لیے تصویر اور آئرس اسکین (آنکھ کی شناخت) لازمی ہوں گے۔

  • 10 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کے لیے تصویر، فنگر پرنٹس، اور آئرس اسکین سب لازمی ہوں گے۔

ہر بچے کو ایک مخصوص مدت کے لیے ب فارم جاری کیا جائے گا۔ پرانے ب فارم بدستور قابلِ قبول ہوں گے، تاہم پاسپورٹ کے لیے نیا ب فارم لازمی ہوگا۔



فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (FRC) کو قانونی حیثیت دے دی گئی

نئے قواعد کے مطابق فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (FRC) کو باقاعدہ قانونی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔ ہر درخواست دہندہ کو اپنے خاندانی کوائف کی درستگی کی تصدیق کرنا ہوگی۔ FRC میں اب ان افراد کی مکمل تفصیلات شامل ہوں گی جن کی ایک سے زیادہ شادیاں ہیں۔ خواتین کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے CNIC پر اپنے والد یا شوہر میں سے کسی ایک کا نام منتخب کر سکیں۔



نادرا سروسز میں مزید بہتری

نادرا نے اعلان کیا ہے کہ شناختی کارڈ کی ضبطی یا بحالی کے کیسز کو 30 دن کے اندر حل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ نیا بغیر چپ والا شناختی کارڈ متعارف کرایا گیا ہے جس میں اسمارٹ فیچرز شامل ہیں، جیسے کہ اردو اور انگریزی میں معلومات اور ویریفکیشن کے لیے QR کوڈ۔ یہ کارڈ کم قیمت پر اور تیز تر ڈیلیوری کے ساتھ دستیاب ہوگا۔

یہ تمام اقدامات شفافیت کو فروغ دینے، شناختی فراڈ کی روک تھام اور عوام کی سہولت کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے ہیں۔


کراچی میں بائیکر سروس کا دائرہ وسیع

نادرا کے ڈائریکٹر جنرل عامر علی خان کے مطابق کراچی میں نادرا کی بائیکر سروس کو مزید بہتر بنانے کے لیے اس کے یونٹس کی تعداد 3 سے بڑھا کر 8 کر دی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد عوام کو تیز اور آسان سروس کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔

Powered by Froala Editor

مصنف کے بارے میں

ممتاز بنګش
ممتاز بنګش

ممتاز بنگش مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور صحافت کے میدان میں بیس سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں