افغانستان: انڈیا کے بعد امریکہ کو بھی ایمبیسی کھولنے کی دعوت

افغانستان: انڈیا کے بعد امریکہ کو بھی ایمبیسی کھولنے کی دعوت
ایک اہم پیشرفت میں بھارت نے کابل میں اپنے ٹیکنیکل مشن کو مکمل سفارت خانے کا درجہ دے دیا ہے۔ فوٹو سوشل میڈیا
دنیا2025/10/23

اسلامی امارتِ افغانستان نے کہا ہے کہ وہ امریکا سمیت دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ متوازن اور مثبت تعلقات قائم رکھنے کی خواہش رکھتی ہے۔ ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق، امارت اپنے روابط کو سفارتی اور معاشی بنیادوں پر استوار کرنا چاہتی ہے تاکہ افغانستان عالمی برادری کے ساتھ باعزت تعلقات قائم کر سکے۔


طلوع نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اسلامی امارت کی پالیسی واضح ہے ان کی حکومت کسی ملک کے ساتھ دشمنی نہیں بلکہ تعاون چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا، “ہم تمام ممالک، بشمول امریکا، کے ساتھ اچھے تعلقات کے حامی ہیں۔ ہمارے روابط دو بنیادوں پر ہونے چاہئیں، ایک سفارتی اور دوسرا تجارتی۔ ہم نے ہمیشہ امریکا کو ترغیب دی ہے کہ وہ ان دونوں شعبوں میں ہمارے ساتھ تعاون کرے۔”


ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی صدر کے حالیہ بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو بگرام ایئربیس یا فوجی معاملات پر بات کرنے کے بجائے کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ فعال کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، “وہ کبھی بگرام کا ذکر کرتے ہیں، کبھی کسی اور بات کا۔ ہم نے ان سے کہا ہے کہ بگرام کی بجائے کابل میں اپنی سفارت کاری بحال کریں۔ اگر امریکا اپنا سفارت خانہ کھول دے تو دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ اور مثبت تعلقات ممکن ہو سکتے ہیں۔”


ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان کے موجودہ حکام نے کئی مواقع پر امریکا کے ساتھ رابطے کی کوشش کی ہے تاکہ تجارتی اور سیاسی سطح پر بات چیت آگے بڑھائی جا سکے۔


بین الاقوامی امور کے ماہر محمد امین کریم نے طلوع نیوز سے گفتگو میں کہا کہ امریکا میں اب بھی اس بات پر اختلاف رائے موجود ہے کہ افغانستان کی موجودہ حکومت سے روابط بحال کیے جائیں یا نہیں۔ ان کے مطابق، “امریکا میں ایک گروہ موجودہ افغان حکومت سے تعلقات کے حق میں ہے جبکہ دوسرا اس کی مخالفت کر رہا ہے۔ امکان ہے کہ آنے والے ہفتوں یا مہینوں میں واشنگٹن افغانستان سے متعلق اپنی طویل المدتی پالیسی کا اعلان کرے گا۔”


ادھر ایک اہم پیشرفت میں بھارت نے کابل میں اپنے ٹیکنیکل مشن کو مکمل سفارت خانے کا درجہ دے دیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ اقدام افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ فیصلہ بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر اور افغان وزیرِ خارجہ مولوی امیر خان متقی کی ملاقات کے دوران کیا گیا۔ 


افغان وزیرِ خارجہ 9 سے 16 اکتوبر تک بھارت کے دورے پر رہے، جہاں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور ترقیاتی تعاون پر بات چیت ہوئی۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اسلامی امارت کی جانب سے امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی خواہش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دنیا کے کئی ممالک اب بھی افغانستان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کر رہے۔

Powered by Froala Editor

مصنف کے بارے میں

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک

ملت نیوز ویب سائٹ صحافتی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان۔ افغانستان، خیبر پختونخوا اور دنیا بھر کی تازہ خبروں کا ایک با اعتماد ذریعہ ہے