پاکستان اور افغانستان کے مابین اہم ترین معاہدہ طے پا گیا ہے

پاکستان اور افغانستان کے مابین اہم ترین معاہدہ طے پا گیا ہے
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ ہفتوں میں سرحدی جھڑپوں کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے
دنیا2025/10/20

پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپوں اور کشیدگی کے بعد بالآخر دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ مذاکرات کے دوران افغان طالبان حکومت نے واضح اعلان کیا کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے جنگجوؤں کو اپنی سرزمین پر پناہ نہیں دے گی، جبکہ پاکستان نے افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے حملے روکنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔


دوحہ میں یہ مذاکرات قطر اور ترکی کی ثالثی میں ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی قیادت میں وفد شریک ہوا، جبکہ افغانستان کی نمائندگی وزیر دفاع ملا محمد یعقوب اور وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کی۔


ذرائع کے مطابق، دونوں ممالک نے ایک عارضی جنگ بندی اور اعتماد سازی کے اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایک مشترکہ سیکیورٹی کمیشن تشکیل دیا جائے گا جو سرحدی صورتحال، دہشت گردی کے واقعات، اور معلومات کے تبادلے پر نظر رکھے گا۔


افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے مذاکرات کے بعد کہا کہ "افغانستان کسی بھی ایسے گروہ کو اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں کرنے دے گا۔" ان کا کہنا تھا کہ کابل حکومت خطے میں امن و استحکام کی خواہاں ہے۔ دوسری جانب پاکستانی وفد نے یقین دہانی کرائی کہ اسلام آباد سرحد پار کارروائیوں سے گریز کرے گا اور مسائل کو سفارتی سطح پر حل کرنے کو ترجیح دے گا۔


یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ ہفتوں میں سرحدی جھڑپوں کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے اور کئی دیہات خالی کرا لیے گئے تھے۔ پاکستان نے الزام عائد کیا تھا کہ ٹی ٹی پی کے جنگجو افغانستان سے حملے کر رہے ہیں، جبکہ طالبان حکومت نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔


تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ معاہدہ برقرار رہتا ہے تو یہ خطے میں امن و استحکام کی سمت ایک اہم قدم ہو گا۔ تاہم، ان کے مطابق اصل امتحان اس وقت ہوگا جب دونوں ممالک اپنے وعدوں پر عملی اقدامات کریں گے۔ ماضی میں ایسے کئی اعلانات کے باوجود سرحدی کشیدگی برقرار رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

افغان مہاجرین کہیں نہیں جائیں گے، اہم ترین وضاحت آگئی

دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے بعد دونوں ممالک نے مشترکہ بیان میں کہا کہ “پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، اور باہمی تعاون کے اصولوں پر عمل پیرا رہیں گے۔”


یہ معاہدہ نہ صرف عسکری سطح پر بلکہ سفارتی اعتبار سے بھی ایک مثبت پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔ دونوں ملکوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ آئندہ اجلاس ترکی میں منعقد کیا جائے گا، جہاں عملدرآمد کے تفصیلی نکات پر مزید بات چیت ہوگی۔

Powered by Froala Editor

مصنف کے بارے میں

ممتاز بنگش
ممتاز بنگش

ممتاز بنگش مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور صحافت کے میدان میں بیس سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں