کوہاٹ ڈویژن: اربوں کے رائلٹی فنڈز کے باوجود شدید لوڈشیڈنگ، عوام پریشان

کوہاٹ ڈویژن: اربوں کے رائلٹی فنڈز کے باوجود شدید لوڈشیڈنگ، عوام پریشان
تصویر ایکو فلو
پاکستان2025/06/22

کوہاٹ: کوہاٹ ڈویژن ان خوش قسمت علاقوں میں شمار ہوتا ہے جہاں تیل اور گیس جیسے قدرتی وسائل وافر مقدار میں موجود ہیں۔ ہر سال اس ڈویژن کو رائلٹی فنڈز کی مد میں اربوں روپے دیے جاتے ہیں، جنہیں علاقے کی ترقی، بنیادی سہولیات کی فراہمی اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے مخصوص کیا جاتا ہے۔ لیکن افسوس کہ یہ اربوں روپے کہاں خرچ ہو رہے ہیں؟ عوام کے سامنے تاحال کوئی بڑی ترقیاتی منصوبہ یا فلاحی کام نظر نہیں آ رہا۔


دوسری جانب وفاقی ادارے واپڈا کا مؤقف ہے کہ کوہاٹ ڈویژن کے اضلاع نے واپڈا کو بجلی کے بقایاجات ادا نہیں کیے، جس کے باعث یہاں گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ اس ظالمانہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، شدید گرمی، کاروباری بندش اور بچوں کی تعلیم کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے۔


ان حالات کو دیکھتے ہوئے، منتخب نمائندوں کی غیرت، احساس ذمہ داری اور فرض شناسی کی اشد ضرورت ہے۔ اگر وہ واقعی عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوں اور رائلٹی فنڈز کو درست مصرف میں لائیں، نیز واپڈا کو واجب الادا رقم ادا کریں، تو اس علاقے کو لوڈشیڈنگ جیسے عذاب سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔ لیکن یہ اُسی وقت ممکن ہے جب نمائندے اقتدار کے نشے سے نکل کر خدمت کی سوچ اپنائیں۔


ایک بات یاد رکھنی چاہیے: تیل اور گیس اللہ تعالیٰ کی نعمتیں ہیں، لیکن اگر ان کے ثمرات عوام تک نہ پہنچیں تو یہ محض استحصال کہلائے گا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ کوہاٹ، ہنگو اور کرک کے عوام اپنے نمائندوں سے سوال کریں کہ یہ اربوں روپے آخر کہاں خرچ ہو رہے ہیں؟ اگر واقعی بقایاجات لوڈشیڈنگ کی وجہ ہیں، تو انہیں فوری طور پر ادا کیوں نہیں کیا جا رہا؟

Powered by Froala Editor

مصنف کے بارے میں

کریم شاہ
کریم شاہ

کریم شاہ ایک باصلاحیت اور گہری نظر رکھنے والے صحافی ہیں، جو پشتو اور اردو زبانوں کے ذریعے اپنی صحافتی خدمات انجام دیتے ہیں۔ وہ علاقائی اور قومی موضوعات پر رپورٹس، تجزیے اور خبریں تیار کرتے ہیں۔