افغان مہاجرین کہیں نہیں جائیں گے، اہم ترین وضاحت آگئی

کوہاٹ کے ڈپٹی کمشنر رحیم اللہ محسود نے اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے جو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی کہ مبینہ طور پر افغان مہاجرین کو سات دن کے اندر ضلع کوہاٹ سے واپس افغانستان بھیجا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ یہ خبر مکمل طور پر بے بنیاد اور غلط ہے۔
رحیم اللہ محسود نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کوہاٹ میں صرف افغان مہاجرین کے کیمپوں کو وزارت داخلہ کے حکم پر غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ اس حکم نامے میں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ ان کیمپوں میں موجود افغان مہاجرین سے متعلق تمام عمارتیں اور سہولیات حکومت اپنی تحویل میں لے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے باعث سرحدیں بند ہیں، جس کی وجہ سے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل عارضی طور پر معطل ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق، جب دونوں ممالک کے درمیان سرحدیں دوبارہ کھل جائیں گی تو افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل باقاعدہ طور پر شروع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں
کوہاٹ اور ہنگو میں افغان مہاجرین کے کیمپ غیر قانونی قرار دے دیئے گئے
رحیم اللہ محسود نے مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی واضح پالیسی ہے کہ تمام افغان مہاجرین کو عزت و احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت ان کی باعزت واپسی کے دوران تمام ضروری سہولیات فراہم کرے گی تاکہ یہ عمل خوش اسلوبی سے مکمل ہو سکے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں پر یقین نہ کریں اور صرف سرکاری ذرائع سے جاری ہونے والی معلومات پر اعتماد کریں۔
Powered by Froala Editor
مصنف کے بارے میں

ممتاز بنگش مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور صحافت کے میدان میں بیس سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں