کوہاٹ یونیورسٹی نے طلبہ کو چونا لگا دیا۔ مستقبل داؤ پر لگ گیا

کوہاٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کسٹ کے نرسنگ ڈیپارٹمنٹ کے طلبہ و طالبات نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا شعبہ تاحال پاکستان نرسنگ کونسل (PNMC) کے ساتھ رجسٹر نہیں ہے، جس کے باعث ان کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
اس حوالے سے نرسز ایسوسی ایشن کے ایک رہنما عاصم خان وزیر نے کوہاٹ پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں داخلے کے وقت بتایا گیا تھا کہ نرسنگ ڈیپارٹمنٹ باقاعدہ طور پر منظور شدہ اور رجسٹرڈ ہے، لیکن ساتویں سمسٹر تک پہنچنے کے بعد انہیں پتہ چلا کہ یہ شعبہ پاکستان نرسنگ کونسل کے ساتھ کسی قسم کا باضابطہ اندراج نہیں رکھتا۔
نرسنگ کے طلبہ کا کہنا ہے کہ وہ بارہا اس مسئلے کے حل کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ اور وائس چانسلر سے ملاقات کر چکے ہیں، مگر اب تک کسی نے ان کی بات پر توجہ نہیں دی۔ طلبہ نے کہا کہ اگر ان کا ڈیپارٹمنٹ رجسٹر نہ ہوا تو ان کے ڈگری سرٹیفکیٹ کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی، اور وہ عملی طور پر نرسنگ کے شعبے میں ملازمت کے اہل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کو گمراہ کیا۔ ان کے مطابق، "جب طلبہ نے داخلہ لیا تو انہیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ نرسنگ ڈیپارٹمنٹ باضابطہ طور پر رجسٹرڈ ہے، مگر اب پتہ چل رہا ہے کہ یونیورسٹی کے پاس رجسٹریشن کے کوئی دستاویزات موجود نہیں۔ یہ طلبہ کے ساتھ کھلا دھوکہ ہے۔"
عاصم خان وزیر نے مزید کہا کہ اگر یونیورسٹی انتظامیہ نے فوری طور پر نرسنگ ڈیپارٹمنٹ کی رجسٹریشن کے لیے اقدامات نہ کیے تو وہ پاکستان نرسنگ کونسل اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے سامنے احتجاج کریں گے۔
طلبہ نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ مداخلت کر کے کوہاٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے نرسنگ ڈیپارٹمنٹ کو فوری طور پر پاکستان نرسنگ کونسل کے ساتھ رجسٹر کریں تاکہ ان کا تعلیمی مستقبل محفوظ ہو سکے۔
Powered by Froala Editor
مصنف کے بارے میں

ممتاز بنگش مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور صحافت کے میدان میں بیس سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں