اورکزئی: چھپر مشتی ویلفئر ارگنائزیشن کے زیر اہتمام اہم آگاہی سیشن

قبائلی ضلع اورکزئی کے علاقے چھپر مشتی میں چھپر مشتی ویلفیئر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام گورنمنٹ ہائی سکول چھپر مشتی میں مصنوعی ذہانت اور آن لائن کاروبار سے متعلق ایک جامع آگاہی سیشن منعقد کیا گیا، جس میں طلباء، اساتذہ اور مقامی عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس سیشن کا مقصد نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی، خصوصاً اے آئی، اور آن لائن کمائی کے بڑھتے ہوئے رجحانات سے روشناس کرانا تھا تاکہ وہ مستقبل میں بہتر فیصلے کر سکیں اور ترقی کے مؤثر مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔
تقریب سے ماہرِ تعلیم صاحبزادہ حلیم نے خطاب کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت کی دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی اہمیت اور اس کے عملی استعمالات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں اے آئی صرف ایک ٹیکنالوجی نہیں بلکہ ایک انقلاب ہے جو تعلیم، طب، زراعت، صنعت، کاروبار اور روزمرہ زندگی کے ہر شعبے میں مؤثر کردار ادا کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کی نوکریاں اسی شخص کو ملیں گی جو ٹیکنالوجی خصوصاً مصنوعی ذہانت، پروگرامنگ اور ڈیجیٹل ٹولز سے واقف ہوگا، اس لیے طلباء کو چاہیے کہ وہ وقت کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے اپنی مہارتوں کو جدید خطوط پر استوار کریں۔
انہوں نے اے آئی کے فوائد بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی انسانی محنت کو کم کرتی ہے، فیصلوں کی درستگی بڑھاتی ہے، پیچیدہ مسائل کو فوری حل کرنے میں مدد دیتی ہے اور مختلف صنعتوں میں کام کی رفتار کئی گنا بڑھا دیتی ہے۔ تاہم انہوں نے اس کے نقصانات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باعث بے روزگاری، ڈیٹا پرائیویسی کے خدشات، سائبر سیکیورٹی کے مسائل اور غلط استعمال جیسے چیلنجز بھی جنم لے رہے ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے احتیاط اور ذمہ داری ضروری ہے۔
تقریب کے دوسرے مقرر، نامور ادیب اور ناول نگار شیر ولی خان اورکزئی نے آن لائن کاروبار کی اہمیت اور اس کے اثرات پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ آن لائن مارکیٹ نے دنیا بھر میں کاروبار کے طریقۂ کار بدل دیے ہیں، اور اب نوجوان کم سرمائے کے ساتھ گھر بیٹھے عالمی سطح پر اپنی سروسز اور مصنوعات فروخت کر سکتے ہیں۔ ان کے مطابق فری لانسنگ، ای کامرس، یوٹیوب، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، آن لائن تعلیم اور کنٹینٹ کریئیشن جیسے شعبوں میں لامحدود مواقع موجود ہیں، جن سے فائدہ اٹھا کر نوجوان اپنی معاشی خودمختاری حاصل کر سکتے ہیں۔
شیر ولی خان اورکزئی نے خبردار کیا کہ اگرچہ آن لائن کاروبار منافع بخش ہے، لیکن اس کے ساتھ فراڈ، غیر مستحکم آمدنی، مارکیٹ میں سخت مقابلہ اور تکنیکی مہارت کی ضرورت جیسے مسائل بھی موجود ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ مناسب تربیت، مستقل مزاجی اور پیشہ ورانہ اخلاقیات کے ساتھ اس میدان میں قدم رکھیں تاکہ کامیابی کے امکانات بڑھ سکیں۔
ویلیج کونسل کے چیئرمین نواز اورکزئی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ایسے پروگرام علاقے کے نوجوانوں کے لیے ترقی کے نئے دروازے کھولتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ مستقبل میں بھی اس نوعیت کی سرگرمیاں جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ نوجوان جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہو سکیں اور اپنے علاقے کی ترقی میں فعال کردار ادا کریں۔
پروگرام کے آخر میں سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا، جس میں طلباء اور اساتذہ نے اے آئی کے عملی استعمالات، آن لائن کمائی کے طریقوں، فری لانسنگ کے لیے ضروری مہارتوں اور مستقبل کی مارکیٹ میں مقابلے کے حوالے سے مختلف سوالات کیے، جن کا مقررین نے تفصیلی اور تسلی بخش جواب دیا۔
شرکاء نے اس سیشن کو نہایت معلوماتی، مفید اور وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں علاقے کے نوجوانوں کے ذہنی افق کو وسعت دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور انہیں جدید دنیا کے تقاضوں کے مطابق آگے بڑھنے کا حوصلہ فراہم کرتی ہیں۔
Powered by Froala Editor
مصنف کے بارے میں

ممتاز بنگش مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور صحافت کے میدان میں بیس سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں