اورکزئی: نادرا دفتر میں عوام کو مشکلات کا سامنا، حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اورکزئی کے کلایہ ہیڈکوارٹر میں واقع نادرا آفس میں عوام شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ روزانہ سینکڑوں افراد شناختی کارڈ، فارم ب، اور دیگر ضروری دستاویزات کے حصول کے لیے دفتر کا رخ کرتے ہیں، مگر صرف 10 سے 15 افراد کا کام نمٹایا جاتا ہے جبکہ باقی شہریوں کو بغیر کسی تسلی بخش جواب کے واپس بھیج دیا جاتا ہے۔ اس صورتحال نے عوام میں شدید مایوسی اور غصے کو جنم دیا ہے۔
دفتر میں تعینات نادرا منیجر کئی دنوں سے غیر حاضر ہیں، جس کے باعث معاملات مزید بگڑ گئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ ارجنٹ فیس جمع کروانے کے باوجود دنوں، بلکہ ہفتوں تک اپنے مسائل کے حل کے منتظر رہتے ہیں، مگر کوئی پیش رفت نہیں ہوتی۔ اس کے علاوہ، دفتر میں موجود عملے کا رویہ بھی عوام کے لیے تکلیف دہ بن چکا ہے۔ شہریوں نے شکایت کی ہے کہ کاونٹر پر بیٹھے ملازمین نہ صرف بدتمیزی سے پیش آتے ہیں بلکہ اکثر سوالات کے جواب دینے سے بھی گریز کرتے ہیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ جب بھی وہ دفتر آتے ہیں، انہیں ایک ہی جواب سننے کو ملتا ہے: "نیٹ کا مسئلہ ہے"۔ یہ جملہ اب شہریوں کے لیے ایک مذاق بن چکا ہے، کیونکہ روزانہ یہی بہانہ بنا کر انہیں واپس بھیج دیا جاتا ہے۔ کئی افراد نے بتایا کہ وہ دور دراز علاقوں سے سفر کر کے آتے ہیں، مگر یہاں آ کر انہیں صرف مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ نادرا آفس کی صورتحال کا فوری نوٹس لیا جائے، منیجر کی غیر حاضری کا سبب معلوم کیا جائے، اور عملے کے رویے کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ شناختی دستاویزات کا حصول ان کا بنیادی حق ہے، اور اس میں رکاوٹ ڈالنا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی ہے۔
Powered by Froala Editor
مصنف کے بارے میں

عامر اورکزئی کا تعلق قبائلی ضلع اورکزئی کے ساتھ ہے اور مختلف قومی خبر رساں اداروں کے ساتھ کام کا تجربہ رکھتے ہیں