کوہاٹ اور ہنگو میں افغان مہاجرین کے کیمپ غیر قانونی قرار دے دیے گئے

پاکستان کی وزارتِ داخلہ نے ایک تازہ حکم نامے میں خیبر پختونخوا کے اضلاع کوہاٹ اور ہنگو سمیت صوبے بھر میں قائم افغان مہاجرین کے تمام کیمپوں کا قانونی درجہ ختم کر دیا ہے۔ وزارت کے مطابق ان کیمپوں میں مقیم افغان مہاجرین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے وطن واپس جانے کی تیاری کریں۔
حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کوہاٹ اور ہنگو میں افغان مہاجرین کے لیے قائم کیمپوں میں موجود تمام عمارتیں، سہولیات اور دیگر انفراسٹرکچر اب ضلعی انتظامیہ اپنی تحویل میں لے گی۔
ضلعی انتظامیہ کے نمائندوں نے افغان مہاجرین کے عمائدین کو اطلاع دی ہے کہ وہ اپنے وطن واپسی کے لیے ضروری انتظامات شروع کریں۔
تاہم کوہاٹ میں مقیم افغان مہاجرین نے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کئی دہائیوں سے یہاں رہائش پذیر ہیں، ان کے کاروبار یہاں قائم ہیں، اور ان کے بچے مقامی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، اتنی جلدی اور ہنگامی حالات میں وطن واپسی ممکن نہیں۔
دوسری جانب، اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے ایک بار پھر پاکستان حکومت سے اپیل کی ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی رضاکارانہ بنیادوں پر کی جائے، اور انہیں جبراً واپس نہ بھیجا جائے۔
پاکستانی حکومت کا مؤقف ہے کہ ملک میں امن و امان کی بہتری کے لیے غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کے انخلا کا تیسرا مرحلہ شروع کیا گیا ہے، اور افغان مہاجرین بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں۔
Powered by Froala Editor
مصنف کے بارے میں

ممتاز بنگش مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور صحافت کے میدان میں بیس سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں