کوہاٹ: عرض نویسوں کو افغان مہاجرین کے لیے درخواستیں لکھنے سے روک دیا گیا

کوہاٹ تحصیل کی ایک خاتون افسر نے عدالت میں تمام عرض نویسوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ افغان مہاجرین کے لیے کسی قسم کی قانونی درخواست یا اسٹامپ پیپر تیار نہ کریں۔
جاری کردہ حکم نامے کے مطابق افغان مہاجرین کو کاروبار، جائیداد یا کسی بھی قانونی کارروائی کے سلسلے میں عدالت سے عرضی یا اسٹامپ پیپر حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اگر کوئی عرض نویس افغان مہاجرین کے لیے عرضی یا اسٹامپ پیپر تیار کرتا پایا گیا تو اس کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومتِ پاکستان نے وزارتِ داخلہ کے ذریعے افغان مہاجرین کے شناختی کارڈز (کیمپ رجسٹریشن کارڈز) کی مدتِ اعتبار ختم ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کوہاٹ میں حکام نے افغان عمائدین کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے خاندانوں سمیت کیمپوں کو خالی کریں اور باعزت طریقے سے افغانستان واپس چلے جائیں۔
حکومتی مؤقف کے مطابق ملک کی سلامتی اور استحکام کے پیشِ نظر غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کے تیسرے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب کوہاٹ میں مقیم افغان مہاجرین کے عمائدین کا کہنا ہے کہ حکومت کو مہاجرین کی واپسی کے لیے واضح پالیسی مرتب کرنی چاہیے اور انہیں ایک منظم اور باعزت طریقے سے وطن واپس بھیجنا چاہیے
Powered by Froala Editor
مصنف کے بارے میں

ممتاز بنگش مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور صحافت کے میدان میں بیس سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں